پولیس کے روایتی ہتھکنڈوں کو لگام ڈالنے کیلئے ڈی پی او آگے آئیں۔۔

مظہرباٹی۔۔۔کا دبنگ ۔۔کالم۔۔۔سٹارنیوزپر

امن و امان کی صورتحال کو قائم رکھنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے اسی سلسلے میں پولیس کو حکومت کی طرف کروڑوں روپے کے فنڈز جاری کیے جاتے ہیں،کچھ پولیس کے ضلعی افسران ایسے بھی گزرے ہیں جنہوں نے عوام کی ڈائریکٹ بات سن کر ان کے مسائل حل کیے ان میں سابق ڈی پی اوز خانیوال محمد ایاز سلیم صاحب،زاہد نواز مروت اور دبنگ پولیس آفسیر جناب اسد سرفراز خاں صاحب تھے مجھے اچھی طرح یاد جب میں نے ایک اندھے قتل کا کالم لکھ کر اسد سرفراز خاں صاحب کو واٹس ایپ کیا تھا تو مجھے فورا کچھ ہی گھٹنے بعد ڈی پی او آفس خانیوال سے کال موصول ہوئی اور اسد سرفراز صاحب کا ملاقات کے لیے میسیج موصول ہوا یعنی کہ اسد سرفراز صاحب عوام دوست آفسیر تھے ماتحت پرور نہیں تھے اپنے ماتحتوں کو کھینچ کر رکھتے تھے اور ہر میٹنگ میں ہدایات جاری کرتے تھے کہ عوام کے مسائل بغیر لالچ بغیر سفارش کے فورا حل کیے جائیں اسد سرفراز خاں صاحب کے تبادلے پر پہلی مرتبہ ضلع خانیوال کے تقریبا ہر شعبے سے وابستہ عوام نے تبادلہ کینسل کرنے کے لیے بھر پور طریقے سے احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔
جب سے ڈی پی او خانیوال اسماعیل الرحمٰن کھاڑک تعینات ہوئے ہیں یقینا اسد سرفراز خاں کی یاد تازی ہوئی ہے،پورے ضلع خانیوال میں امن قائم ہو گیا ہے چوری ڈکیتیاں رک گئی ہیں سب سے بڑی بات پورے ضلع خانیوال میں ناکہ بندی قائم کر دی ہے ناکہ بندی کی وجہ سے جرائم پیشہ افراد چھپ گئے ہیں ہر مشکوک و عام شخص کی تلاشی لی جا رہی ہے اسماعیل الرحمٰن کھاڑک کو ناکام کرنے کے لیے تعیناتی کے ابتدائی دنوں میں دن دیہاڑے ڈکیتی کی وارداتیں ہوئیں لیکن اسماعیل الرحمٰن کھاڑک صاحب کی بہترین انتظامی صلاحیتوں کے پیش نظر آہستہ آہستہ جرائم پر قابو پا لیا گیا ہے،عید الاضحی کے دن بالکل امن سے گزرے ہیں عید سے ایک دن قبل ضلع خانیوال کے تمام تھانوں کی حدود میں اشتہاری ملزمان اور جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کر کے متعلقہ تھانوں کی حوالات میں بند کر دیا گیا تھا،اسماعیل الرحمن کھاڑک کی سب سے بڑی کامیاب یہ ہے رات کو پورے ضلع کے تھانوں کی گشت پارٹیوں کو خفیہ طریقے سے چیک کرتے ہیں بلکہ کافی تھانوں میں رات گئے خود وہاں پہنچ جاتے ہیں روزانہ کی بنیاد پر کھلی کچہری کا انعقاد سے بھی عوام کے مسائل حل ہو رہے ہیں کھلی کچہری میں لوگوں کے مسائل فورا متعلقہ ایس ایچ اوز کو حل کرنے کی ہدایت کرتے ہیں،ضلع خانیوال کے تھانوں میں اچانک پہنچ جاتے ہیں جس سے تھانوں کی کارکردگی کا اچھی طرح پتہ چل جاتا ہے،ضلع خانیوال کے سیاسی رہنماؤں کو ڈی پی او اسماعیل الرحمٰن کھاڑک سے شکایات بھی ہیں کیونکہ سیاستدان کے ووٹرز کے مسائل بالکل میرٹ پر حل کرتے ہیں،ہم بطور میڈیا نمائندگان پولیس کی اچھی کارکردگی کی تعریف اور ان کے کارنامے ڈی پی او خانیوال اسماعیل الرحمٰن کھاڑک تک پہنچاتے رہیں گے۔
ڈی پی او خانیوال جناب اسماعیل الرحمٰن کھاڑک سے میں مخاطب ہوں اور ان سے کچھ گزازشات کرتا ہوں وہ یہ ہیں کہ ہماری دعا ہے کہ آپ ایسے ہی اپنا کام جاری رکھیں اس سے ہمارا ضلع خانیوال امن کا گہوارہ بن سکتا ہے لیکن آپکے ضلع خانیوال کے تھانے خاص طور پر سرکل کبیروالا چونکہ ضلع خانیوال کی سب سے بڑی تحصیل ہے یہاں پر تمام تھانوں کی روزانہ کی بنیاد پر چیکنگ کی جائے کیونکہ کبیروالا کے تمام تھانوں میں پولیس کا نظام بالکل تبدیل نہیں ہوا،ملازمین مختلف طریقوں سے سائلین سے داد رسی کی مد میں رشوت بٹور رہے ہیں،کبیروالا کے تھانوں بالخصوص تھانہ بارہ میل کی حدود جودھ پور،بھٹیاں والا،ریحانہ سہو،ماڑی سہو ودیگر علاقوں میں منشیات کا کام دھڑلے سے جاری ہے،کبیروالا تھانہ سٹی اور صدر کی حدود میں قحبہ خانے چل رہے ہیں،اگر کوئی درجنوں مقدمات میں نامزد کریمنل ملزم سرکل کبیروالا کے تھانوں میں گرفتار ہوتا ہے تو پولیس مک مکا شروع کر دیتی ہے بلکہ ملزم کو مہمان بنا کر ان کے وارثان سے بھاری ریکوری یہ کہہ کر لی جاتی ہے کہ اپکے بندے کو پانچ سے چھ یا اس سے بھی زیادہ مقدمات میں نامزد کر دیا جائے گا ورنہ ریکوری دو اس کی جان ایک آدھ مقدمے میں نامزد کرکے چھوڑ دیتے ہیں اور نہ ہی اس کے بقیہ ساتھیوں کو گرفتار کرتے ہیں ڈی پی او صاحب یوں پانچ سے چھ مقدمات کی ریکوری پولیس خود جیب میں رکھ لیتی ہے اور گرفتار ملزم کے بقیہ ساتھیوں کو گرفتار نہ کرنے پر بھی بھاری رشوت وصول کی جاتی ہے،کچھ ملزمان کو تھانے میں سی سی ٹی ویڈیوز سے بچنے کے لیے تھانوں میں نہیں لایا جاتا ناکہ بندی پر ہی مک مکا ہوجاتا ہے لیکن سرکل کبیروالا کے کچھ تھانوں کے ایس ایچ او آپکے زیر سایہ امن و امان قائم رکھنے کے لیے پوری کوشش کر رہے ہیں،اگر تھانوں میں ٹاؤٹ مافیا کا داخلہ بند اور سیاسی اثر بند کیا جائے تو یقینا وہ دن دور نہیں جب ضلع خانیوال کے تمام تھانوں کی حدود امن کا گہوارہ بن جائیں گی۔
اس تحریر کے آخر میں میری عوام الناس سے بھی اپیل ہے کہ موجودہ ڈی پی او خانیوال سمیت مقامی پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے جہاں جرائم ہو رہا ہو،منشیات فروخت ہو رہی ہو یا کوئی مشکوک شخص نظر آئے تو فورا پولیس کو اطلاع دیں اس طریقے سے اگر ہم پولیس معاون بنیں گے تو یقننا ہمارے علاقوں میں بھی امن قائم ہوگا۔
وسلام