پاکستان قومی زبان تحریک
کل پاکستان نفاذ اردو کانفرنس . ظفر علی خان ٹرسٹ آڈیٹوریم میں عدالت عظمیٰ کے پاکستان میں نفاذ اردو کے فیصلے کے پانچ سال مکمل ہونے پر پاکستان قومی زبان تحریک کی طرف سے “کل پاکستان نفاذ اردو کانفرنس” کا انعقاد کیا گیا۔ اس کانفرنس میں آئین پاکستان کی شقوں اور عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں پاکستان میں فوری طور پر نفاذ اردو پر زور دیا گیا۔مقررین نے بتایا کہ پاکستان میں جہالت، غربت، ناخواندگی ، بد انتطامی اور بد عنوانی کے سد باب کے لئے پاکستان میں ہر شعبہ زندگی میں ہر سطح پر نفاذ اردو کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی اور خوشحالی کی راہ پر تبھی گامزن ہو سکتا ہے، یہاں پر علم، سائنس، ٹیکنالوجی اور معیشت کو تبھی فروغ مل سکتا ہے جب اس ملک پر اس کی قومی زبان سرکاری زبان کے طور پر نافذ ہوگی۔
کانفرنس میں مختلف، ادیبوں، دانشوروں، سماجی و سیاسی رہنماؤں اور معاشرے کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی۔کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں مولانا زاہد الراشدی، اعجاز چودھری، مجیب الرحمٰن شامی، سمیعہ راحیل قاضی، قاسم علی شاہ، قیوم نظامی، فرید پراچہ، ، پروفیسر کرم ستار یعقوبی، پروفیسر شفیق فاروقی شامل تھے۔
قیوم نظامی نے کہا کہ پاکستانی نوجوان جاگ چکا ہے اور وہ پاکستان میں نفاذ اردو چاہتا ہے۔ فاطمہ قمر نے پاکستان قومی زبان تحریک کی جدوجہد پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ یہ پاکستان قومی زبان تحریک کی جدوجہد کا ثمر ہے کہ آج پاکستان میں نفاذ اردو کا مطالبہ ہر پاکستانی کے دل کی آواز بن چکا ہے۔ سمیعہ راحیل قاضی نے کہا کہ اردو کو ذریعہ تعلیم بنانے سے ہر پاکستانی ماں اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت خود کر سکے گی اور اس طرح ان پر ذہنی تناؤ اور اضافی اخراجات کم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی زبان میں تعلیم قرآن پاک کا بھی حکم ہے۔
قاسم علی شاہ نے کہاکہ آج کا جوان سمجھ چکا ہے کہ تعلیم وہی ہے جو اپنی زبان میں ہو، غیر ملکی زبان میں جہالت بانٹی جاتی ہے علم نہیں۔ سابق ایم ڈی پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ جناب رائے منظور ناصر نے کہا کہ اردو ملکی ثقافت کی حفاظت اور دین کی ترویج کا محور ہے اس کا نفاذ معاشرتی، ثقافتی اور معاشی ترقی کا ضامن ثابت ہوا مولانا زاہدالراشدی نے کہا کہ اردو کو تعلیم اور کاروبار مملکت کی زبان بناناہر پاکستانی کی ضرورت ہے۔ ہر پاکستانی اس بات پر متفق ہے کہ اردو کو زندگی کے تمام شعبوں میں ہر سطح پر پاکستان کی زبان ہونا چاہئے۔ علما فطری طور پر اردو کے نفاذ کی تحریک کا ہراول دستہ ہیں۔ کانفرنس سے ظفر علی خان ٹرسٹ کے چیئرمین خالد محمود نے بھی خطاب کیا۔ پاکستان قومی زبان تحریک کے مرکزی صدر جناب جمیل بھٹی نے کانفرنس کے شرکا کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ وہ پاکستان میں نفاذ اردو ہونے تک خود چین سے بیٹھیں گے نہ کسی کو بیٹھنے دیں گے۔انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو وفاق اور صوبوں میں نفاذ اردو کے لئے ہر مکٓمکن تعاون کی پیش کش کی اور بتایا کہ وہ پاکستان میں نفاذ اردو کے لئے تمام تر بنیادی کام کر چکے ہیں۔ اس تقریب کی نقابت پروفیسر محمد سلیم ہاشمی نے کی۔ اس موقع پر تلاوت کلام پاک حارث جمیل، نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم علی صغیر اور کلام اقبال امیر علی نے پیش کیا۔ وردہ نایاب نے ‘شاعرہ اردو’ ممتاز شاعرہ آمنہ عالم کی اس موقع کے لئے خصوصی طور پر لکھی گئی نظم پیش کی۔
اس تقریب کی شاندار کامیابی پر ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ تقریب کو کامیاب بنانے میں جنا ظفر علی خان ٹرسٹ کے چیئرمین خالدمحمود’ڈاکٹر شفیق جالندھری’ روف طاہر اپنے کارکنوں رمضان میو’ ذیشان بیگ ‘ پروفیسر ذیشان ہاشمی’ نعیمہ شہزاد’ وردہ نایاب’ پروفیسر مظہر عالم’ ‘ اے ار ساجد کے تہہ دل سے ممنون ہیں۔ جن کی وجہ سے یہ خوبصورت تقریب منعقد ہوئئ ۔۔۔
پاکستان قومی زبان کے صدر جمیل بھٹی صاحب کا لائق فرزند حارث جمیل اور ان کے بھتیجے علی صغیر’ رمضان میو اور ذیشان بیگ انتہائی داد کے مستحق ہیں۔۔جو کل سارا دن کانفرنس کی تیاریوں میں انتہائی جانفشانی اور لگن سے کام کرتے رہے۔ پاکستان قومی زبان تحریک کے ایسے ہی مخلص کارکنوں کی وجہ سے تحریک اپنے مقاصد کے حصول کی طرف رواں دواں ہیں۔۔
کانفرنس کے سامعین میں بھی اتنی صاحب علم شخصیات موجد تھیں جتنی سٹیج پر براجمان تھیں۔ پروفیسر روزینہ سعید’میجر خالد نصر ر’ رانا امیر احمد خان’ انعام الحق سلیم’ پروفیسر ثنا’ شاہد بخاری’ انوار قمر’ پروفیسر مشکور صدیقی’ چوہدری نبی احمد’ شہزاد ارائیں’ کچھ اور نام ہیں۔جو ہماری یاد داشت سے اس وقت اوجھل ہیں یاد آنے پر ہم انہیں شامل کرلیں گے..
یہ کل پاکستان کانفرنس تھی جس میں کشمیر سمیت پاکستان کے چاروں صوبوں کی نمائندگی تھی۔تمام مادری زبانیں بولنے والے زریعہ تعلیم کے لئے یک زبان ہو کر مطالبہ کر رہے تھے کہ ہمیں تمام علم ‘ ہر سطح پر اردو میں دو”
پوری قوم کی ایک آواز!
قومی زبان میں یکساں نصاب!
حکومت وقت عوام کے اس مطالبے پر عمل کرلے گی تو ایک مقبول ترین حکومت ہوگی ۔ اور آئندہ بھی اس جماعت ہی کو حکومت ملے گی نفاذ اردو فیصلے پر عملدرآمد کروائی گی۔
ان شاءاللہ
فا طمہ قمر پاکستان قومی زبان تحریک