سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم حفظہ اللہ کا حج کانفرنس سے خطاب
اسلام آباد میں منعقدہ حج کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم حفظہ اللہ، امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان، نے حج 2025 کے دوران سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے کیے گئے مثالی انتظامات پر دلی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت نے حجاج کرام کی خدمت، ان کے قیام، نقل و حمل اور عبادات کے تمام مراحل میں جو مثالی سہولیات فراہم کیں، وہ قابلِ ستائش اور امت مسلمہ کے لیے فخر کا باعث ہیں۔
انہوں نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے بھی حجاج کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہا، اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف اور سعودی سفیر برائے پاکستان، جناب نواف بن سعید المالکی کا شکریہ ادا کیا کہ ان کی ذاتی دلچسپی اور محنت کے باعث پاکستانی حجاج کو سہولت اور عزت کے ساتھ مناسکِ حج ادا کرنے کا موقع ملا۔
سینیٹر حافظ عبدالکریم حفظہ اللہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی، دینی اور برادرانہ تعلقات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعلق صرف سفارتی نہیں، بلکہ عقیدے، حرمتِ حرمین اور اُمتِ واحدہ کے مقدس رشتے سے بندھا ہوا ہے۔
انہوں نے اس موقع پر خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا خصوصی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ خصوصاً انڈیا کے ساتھ کشیدہ حالات اور جنگی ماحول کے دوران سعودی قیادت نے پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی، امن و استحکام کا پیغام دیا اور برادر ملک کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کر کے یہ ثابت کیا کہ سعودی عرب پاکستان کا سچا اور قابلِ اعتماد دوست ہے۔
عالمی حالات پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے سینیٹر صاحب نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، اور اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں پورے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔ اسی طرح انہوں نے ایران کی جانب سے قطر پر کیے گئے حملے کو بھی افسوسناک اور ناقابلِ قبول قرار دیا، اور کہا کہ ایسے اقدامات سے مسلم دنیا کو مزید تقسیم اور کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے تمام مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ آپس کے اختلافات کو بات چیت، افہام و تفہیم اور باہمی احترام سے حل کریں، تاکہ امت مسلمہ عالمی سطح پر ایک مضبوط، متحد اور باوقار قوت کے طور پر اُبھر سکے













