نمایندہ طلاب پنجاب در جامعہ المصطفی العالمیہ
جناب محمد شاهد رضا خان صاحب نے عالمی برادری سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا

عالمی برادری کو ’’نئے دور کے ہٹلر‘‘ یعنی ’’نیتن یاہو‘‘ سے سنجیدگی کے ساتھ اور موثر انداز میں نمٹنا چاہیے محمد شاهد رضا خان

جناب محمد شاهد رضا خان نے صیہونی حکومت کے غیر انسانی اقدامات کے جاری رہنے اور لبنان و فلسطین میں عام شہریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری کے لیے مناسب ہے کہ وہ نئے دور کے ہٹلر، یعنی نیتن یاہو، اور صیہونی حکومت کے مجرم رہنماؤں سے سنجیدگی اور مؤثر طریقے سے نمٹے۔”
نمایندہ طلاب پنجاب در جامعہ المصطفی العالمیہ محمد شاهد رضا خان صاحب نے اتوار کو اپنے ایک بیان میں پناہ گزینوں کی ٹھکانہ بنی غزہ کے دیر البلح کی مسجد اور بیروت کے ضاحیہ میں رہائشی عمارتوں پر حملے سمیت صیہونیوں کے ہاتھوں عام شہریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی۔

جناب محمد شاهد رضا خان نے کہا کہ امریکہ کے عطا کردہ ہتھیاروں سے فلسطین اور لبنان میں مقدس مقامات، اسکولوں، مساجد اور طبی مراکز پر صیہونی حکومت کے حالیہ حملے عوام کے ذہنوں میں داعش کے جرائم کی یاد تازہ کرتے ہیں۔ عام شہریوں کا قتل اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی صیہونی اور تکفیری نظریات کا لازمہ ہیں۔

نمایندہ طلاب پنجاب نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے علاقے میں بد امنی پھیلانے کی پالیسی علاقائی و عالمی امن و امان کے لئے سنجیدہ خطرہ ہے اور ان جرائم کے سلسلے میں لا پروائی کے تمام علاقآغی ملکوں کے لئے نا قابل تلافی نتائج برآمد ہوں گے۔

محمد شاهد رضا خان نے زور دیا کہ دنیا کے تمام ممالک خاص طور پر مسلمان ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنے پاس موجود بے شمار وسائل کی مدد سے غزہ و لبنان کے بے گھر و بے پناہ لوگوں کے لیے ہر ممکن طریقے سے فوری انسانی امداد بھیجیں اور صیہونی حکومت کی طرف سے خطے میں دہشت گردی اور بد امنی پھیلانے کی پالیسی کا مقابلہ کریں۔