سعودی شاہی خاندان کا ایک عظیم فرد رخصت ہو گیا
تحریر: محمد زاہد مجید انور

سعودی عرب کے معزز شاہی خاندان کے اہم رکن، شہزادہ فیصل بن خالد بن سعود بن محمد آل سعود کے انتقال کی خبر نہایت رنج و غم کے ساتھ سعودی ایوان شاہی کی جانب سے جاری کی گئی۔ مرحوم کا شمار سعودی شاہی خاندان کی ان شخصیات میں ہوتا ہے جو نہ صرف اپنے خاندان بلکہ سعودی عرب کے اندرونی استحکام، روایتی اقدار اور بین الاقوامی سفارتی توازن میں بھی ایک باوقار کردار رکھتی تھیں۔سعودی میڈیا کے مطابق شہزادہ فیصل بن خالد کی نماز جنازہ جامع مسجد امام ترکی بن عبداللہ، ریاض میں ادا کی گئی، جس میں اعلیٰ سرکاری، مذہبی، سیاسی اور شاہی شخصیات نے شرکت کی۔ یہ مسجد سعودی عرب کے اہم دینی و ثقافتی مراکز میں شمار ہوتی ہے جہاں ایسے مواقع پر ریاستی سطح پر اظہار تعزیت کیا جاتا ہے۔ایوان شاہی کی جانب سے جاری کردہ تعزیتی بیان میں شہزادہ فیصل کے لیے رحمت، مغفرت اور درجات کی بلندی کی دعا کی گئی۔ ان کی وفات نہ صرف سعودی شاہی خاندان بلکہ پورے عالم اسلام کے لیے ایک رنجناک خبر ہے کیونکہ سعودی شاہی خاندان کا ہر فرد مسلم دنیا کے دل کی دھڑکن اور حرمین شریفین کے تحفظ و وقار کی علامت ہوتا ہے۔شہزادہ فیصل بن خالد بن سعود بن محمد آل سعود ایک متحرک شخصیت کے مالک تھے۔ ان کا طرز زندگی سادگی، وقار اور خدمت پر مبنی تھا۔ وہ شاہی خاندان کے مختلف امور میں دلچسپی رکھتے تھے اور کئی قومی و رفاہی منصوبوں کا حصہ بھی رہے۔سعودی عرب اس وقت داخلی و خارجی سطح پر جن چیلنجز سے گزر رہا ہے، ان میں شاہی خاندان کا استحکام اور اتحاد کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ شہزادہ فیصل جیسے اہل، بردبار اور باصلاحیت افراد کی موجودگی ہمیشہ سے سعودی قیادت کے لیے طاقت کا سبب بنی رہی ہے۔ ان کا اس دنیا سے رخصت ہونا یقیناً ایک خلا ہے جو مدتوں محسوس کیا جاتا رہے گا۔سعودی عرب کا پاکستان سے رشتہ صرف دو حکومتوں کا نہیں بلکہ دو برادر اسلامی ملکوں کا ہے جنہیں دین، عقیدہ اور حرمین شریفین کی نسبت نے جوڑ رکھا ہے۔ اس تناظر میں پاکستانی عوام بھی اس دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ پاکستان کے عوام اور قیادت کی طرف سے بھی شہزادہ فیصل بن خالد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔آخر میں، ہم شہزادہ فیصل بن خالد کے لیے دعا گو ہیں کہ اللہ رب العزت انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، ان کے خاندان اور پوری امت مسلمہ کو صبر جمیل عطا کرے۔ آمین۔