محفوظ سفر… محفوظ زندگی!
کالم نگار:محمد زاہد مجید انور، ٹوبہ ٹیک سنگھ
*آج کی تیز رفتار زندگی میں سڑکوں پر سفر انسان کی روزمرہ ضرورت بن چکا ہے، مگر بدقسمتی سے یہی سفر بعض اوقات غفلت، لاپرواہی اور قانون شکنی کے باعث المیہ بن جاتا ہے۔ موٹروے پولیس نے ہمیشہ اپنی پیشہ ورانہ مہارت، نظم و ضبط اور عوام دوستی کے حوالے سے ایک منفرد مقام حاصل کیا ہے۔ اسی جذبے کے تحت آئی جی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس بی اے ناصر کے وژن اور ڈی آئی جی موٹروے دار علی خٹک کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں سموگ، اوور سپیڈنگ اور سیٹ بیلٹ کے استعمال کے حوالے سے ملک بھر میں روڈ سیفٹی آگاہی مہم جاری ہےاسی سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر روڈ سیفٹی یونٹ نے پیرا فورس آفس ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ایک نہایت مفید اور معلوماتی آگاہی سیشن کا انعقاد کیا۔ سیشن میں سب ڈویژنل انفورسمنٹ آفیسر پیرا فورس میڈم صدف ارشاد، فورس ممبران اور عملے نے بھرپور شرکت کیاانچارج روڈ سیفٹی یونٹ محمد عثمان شبیر نے بڑی محنت اور مؤثر انداز میں شرکاء کو سموگ کے مضر اثرات، اوور سپیڈنگ کے نقصانات اور سیٹ بیلٹ کے استعمال کی اہمیت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ آئی جی موٹروے بی اے ناصر کے وژن کے مطابق سڑکوں پر حادثات کی شرح میں کمی لانے اور شہریوں کی قیمتی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اوور سپیڈنگ کے خلاف بلا امتیاز قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے تاکہ قانون شکنی کا کلچر ختم ہو اور احتیاطی رویہ عام ہو۔میڈم صدف ارشاد، جو پیرا فورس کی سب ڈویژنل انفورسمنٹ آفیسر ہیں، نے موٹروے پولیس کے اس اقدام کو نہایت مفید اور مؤثر قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک قواعد و ضوابط پر عمل پیرا ہو کر ہی ہم حادثات سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ فورس ممبران کو اس آگاہی سیشن سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے، اور ایسے تربیتی پروگرام مستقبل میں بھی جاری رہنے چاہییں۔یہ حقیقت ہے کہ روڈ سیفٹی کا تعلق صرف ڈرائیور یا ٹریفک اہلکار سے نہیں بلکہ معاشرے کے ہر فرد سے ہے۔ ایک لمحے کی لاپرواہی نہ صرف اپنی جان بلکہ دوسروں کی زندگیاں بھی خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ سموگ کے موسم میں احتیاط، گاڑی کی درست حالت، رفتار پر قابو اور سیٹ بیلٹ کا استعمال کسی نعمت سے کم نہیں، موٹر وے پولیس کی یہ کاوشیں قابلِ تحسین ہیں کہ وہ عوام اور فورس دونوں کو بیک وقت تعلیم، آگاہی اور قانون پسندی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے مسلسل سرگرم عمل ہے۔ایسے اقدامات سے یقیناً ایک محفوظ، منظم اور باشعور ٹریفک کلچر پروان چڑھے گا جو نہ صرف سڑکوں پر امن لائے گا بلکہ ایک مہذب معاشرے کی پہچان بھی بنے گا۔*












