جھنگ شہداء پاکستان و جھنگ ڈویژن بناؤ مارچ، افواج پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار

احمدپورسیال (تحصیل رپورٹر ) ایوب چوک جھنگ میں “جھنگ ڈویژن بناؤ تحریک” کے زیر اہتمام شہداء پاکستان و جھنگ ڈویژن بناؤ مارچ کا انعقاد ہوا، جس میں ضلع بھر سے اہم سیاسی، مذہبی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔مارچ میں مولانا پیر ذوالفقار نقشبندی، مولانا عبد الواحد صدیقی، رانا رئیس، مولانا عرفان نجمی، عمران شاہد، چوہدری نعمان گل، انجینئر منیر گادھی اور خضر حیات ساقی سمیت متعدد رہنماؤں نے بھرپور شرکت کی۔تقریب سے مرکزی چیئرمین سردار ملک محمد عبد اللہ کھوکھر نے ٹیلیفونک خطاب کیا اور جھنگ کے عوام کو کامیاب مارچ پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے افواج پاکستان کی ملکی سلامتی اور دفاع کے لیے کی گئی کوششوں کو سراہا۔مولانا حافظ محمد عمیر الغزالی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم تمام اداروں کے تعاون پر شکر گزار ہیں۔ افواج پاکستان ہمارے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی ہیں، انہی کی بدولت آج ہم امن و سکون سے زندگی گزار رہے ہیں جبکہ تحریک پاکستان کے شہداء کی قربانیوں کے باعث ہم ایک آزاد ریاست میں سانس لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جھنگ ایک پسماندہ ضلع ہے جس کی ترقی کے لیے خطیر فنڈز اور بجٹ کی ضرورت ہے۔ ہر دور میں جھنگ کو نظر انداز کیا گیا، ڈویژن کا اسٹیٹس جھنگ کا حق ہے۔ “لیہ سے ہمیں کوئی اختلاف نہیں، مگر پہلا حق جھنگ کا ہے- مولانا عمیر الغزالی نے اعلان کیا کہ اس مطالبے کے لیے ہم لاہور پنجاب اسمبلی کے سامنے بھی احتجاج کریں گے۔ انہوں نے میڈیکل کالج، ٹیچنگ اسپتال، انڈسٹریل زون، برن سینٹر، دل کے اسپتال، جھنگ یونیورسٹی کی شہر میں واپسی، لاہور وویمن کیمپس کی بحالی اور واسا کے ذریعے سیوریج کے مسائل حل کرنے کے لیے ایمرجنسی فنڈز کا مطالبہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں جھنگ کو “جدید” کہنا مضحکہ خیز ہے، لوگ جنازے تک نہیں نکال سکتے اور مریضوں کو بروقت طبی امداد نہیں پہنچتی۔ ریلوے کے نظام کو ٹرانسپورٹرز نے تباہ کر رکھا ہے اور منافع بخش ٹرینوں کو خسارے میں ظاہر کرنے کے لیے آمدنی کی رپورٹس میں ردوبدل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے متنبہ کیا کہ ماضی کی غلطیوں کو چھوڑ کر ریلوے بحالی کی تحریک کے ساتھ تعاون کیا جائے، ورنہ جھنگ کی عوام کسی سیاسی نعرے کے پیچھے چھپنے نہیں دے گی۔