ڈی ایچ کیو اسپتال ٹوبہ ٹیک سنگھ: مستحق مریض تاحال ادویات سے محروم، 19 لاکھ کی گرانٹ واپس ہونے کا خدشہ

ٹوبہ ٹیک سنگھ (محمد زاہد مجید انور)ڈی ایچ کیو ہسپتال ٹوبہ ٹیک سنگھ میں غریب، نادار اور مستحق مریض گزشتہ ایک سال سے اپنے علاج معالجے، ادویات اور بالخصوص آپریشن جیسے اہم اقدامات کے لیے ترس رہے ہیں۔ ان مریضوں کے مسلسل مطالبات پر حکومت پنجاب نے بالآخر 16 مئی 2025ء کو 19 لاکھ روپے کی خطیر رقم میڈیکل سوشل سروسز یونٹ ڈی ایچ کیو اسپتال ٹوبہ ٹیک سنگھ کے سپرد کی، تاکہ مستحق افراد کو بلا معاوضہ طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔تاہم، اس امدادی اقدام کو بدانتظامی اور افسران کی مبینہ عدم دلچسپی کی بھینٹ چڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق متعلقہ میڈیکل سوشل آفیسر محمد شبیر کی مسلسل غیر موجودگی اور عدم دلچسپی کے باعث ادویات کی فراہمی تاحال بند ہے۔ مریضوں کو انسولین اور دیگر ضروری ادویات فراہم نہیں کی جا رہیں، جبکہ استحقاق سرٹیفکیٹس مریضوں سے مکمل کروا کر فائلوں کی نذر کر دیے گئے ہیں۔اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے سائلین نے ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال رانا محمد کاشف سے بھی ملاقات کی اور اپنا درد بیان کیا، مگر تاحال کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ صورتحال برقرار رہی تو یہ قیمتی 19 لاکھ روپے کی گرانٹ جو کہ مالی سال 25/2024 کے اختتام یعنی 30 جون 2025 تک خرچ کی جانی ہے، سرکاری خزانے میں واپس چلی جائے گی، جو کہ نہ صرف محکمہ سوشل ویلفیئر کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہوگا بلکہ سینکڑوں مستحق مریضوں کے لیے ایک سنگین دھچکہ بھی ہوگا۔عوامی و سماجی حلقوں کی جانب سے حکام بالا سے پرزور اپیل کی گئی ہے کہ فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لیا جائے، متعلقہ آفیسر کو ذمہ داریوں کی ادائیگی پر مجبور کیا جائے، اور مریضوں کو بروقت ادویات، انسولین اور دیگر علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ یہ گرانٹ عوامی فلاح و بہبود کے اصل مقصد کے تحت بروئے کار لائی جا سکے۔*