تعارف۔پیر طریقت رہبر شریعت حضرت مولانا صاحبزادہ حکیم محمد قاسم خان صاحب نقشبندی

پیر طریقت رہبر شریعت حضرت مولانا صاحبزادہ حکیم محمد قاسم خان صاحب نقشبندی دامت برکاتہ
آپ اٹھارہ ہزاری کے معروف ولی حضرت مولانا حکیم عبداللطیف صاحبؒ کے اکلوتے صاحبزادے ہیں۔
آپ نے میٹرک کے بعد طبّ پڑھی اور درس نظامی کا کورس مکمل کیا۔
آپ نے کچھ عرصہ چکوال میں تدریس کی۔ بعد ازاں اٹھارہ ہزاری تشریف لے آئے۔ آپ کو مدرسہ دارالعلوم محمدیہ اٹھارہ ہزاری کا
مہتمم مقرر کر دیا گیا۔
آپ کی صَرف و نحو کی پختگی اور خوشخطی کے چرچے رہے ہیں۔
مولانا حکیم عبداللطیف صاحبؒ کی وفات کے بعد آپ اپنے والد کے جانشین بنے۔
تعلیم و تربیت کا میدان تھا یا تصوّف و سلوک کا یا پھر خطابت و حکمت کا آپ نے اپنے والد کے کسی بھی جاری کردہ شعبے کو لاوارث نہیں چھوڑا۔
آپ اٹھارہ ہزاری کی عظیم درسگاہ مدرسہ دارالعلوم محمدیہ کے مہتمم اور شیخ الحدیث ہیں۔ اور حکمت والی دوکان پہ بھی مریضوں کو وقت دیتے ہیں۔
مولانا حکیم عبداللطیف صاحبؒ کی اٹھارہ ہزاری شہر کے قریب صادق آباد میں بنائی گئی خانقاہ میں ہفتہ وار اتوار کے دن بعد از نماز مغرب مجلس ذکر و مراقبہ منعقد کی جاتی ہے۔
مدرسہ دارالعلوم محمدیہ کی بہت ساری شاخیں ہیں ان سب کا بھی
انتظام مولانا قاسم صاحب چلا رہے ہیں۔
سب سے عظیم بات یہ ہے کہ حضرت مولانا حکیم عبداللطیف صاحبؒ کی عنداللہ مقبولیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔مدرسہ دارالعلوم محمدیہ اور اس کی تمام شاخوں کا نہ تو کوئی سفیر ہے نہ چندہ بکس ہے نہ ہی نماز جمعہ کے بعد چندہ جمع کیا جاتا ہے۔
دعا ہے اللہ تعالی حضرت مولانا محمد قاسم خان صاحب مدظلہ کو صحت و عافیت والی لمبی زندگی نصیب فرمائیں اور حضرت کا فیض عام تام فرمائیں۔ آمین